قادیانی، گورداس پور میں قادیان سے تعلق رکھنے والے مرزا غلام احمد کے پیروکار ہیں۔ 1900ء میں (آئندہ مردم شماری کے تحت) فرقے نے احمدیہ کہلوانا شروع کر دیا۔ فرقے کا بانی ایک برلاس مغل تھا جس کا خاندان بابُر کے عہد میں فارس سے ہجرت کرکے آیا اور ضلع گورداس پور میں ایک جاگیر حاصل کی۔ ایک مولوی کے طور پر آغاز کرنے والے مرزا غلام احمد نے انجامِ کار مہدی یا مسیحا ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ مسلمان اور عیسائی دونوں ہی مسیح موعود کی آمد کے منتظر تھے۔ تاہم فرقہ اس عقیدے کو پُرزور انداز میں مسترد کرتا ہے کہ اسلام کا مہدی ایک جنگجو ہوگا۔ وہ صحیح بخاری کو بنیاد بناتے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ ’’وہ جنگ نہیں کرے گا، بلکہ مذہب کی خاطر جنگ کا خاتمہ کر دے گا۔‘‘ مرزا غلام احمد نے اپنی کئی جلدوں پر مشتمل تحریروں میں جہاد کے نظریے کو نئے سرے سے پیش کیا۔
(’’ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا‘‘ (از ’’ای ڈی میکلیگن/ ایچ اے روز‘‘ مترجم یاسر جواد) شائع شدہ ’’بُک ہوم لاہور‘‘ کے صفحہ نمبر 291 سے ماخوذ)