تحریر و ترتیب: میثم عباس علیزئی
(’’فلسفہ کی تاریخ‘‘ دراصل ڈاکٹر کامریڈ تیمور رحمان کے مختلف لیکچروں کا ترجمہ ہے ۔ یہ اس سلسلے کا چودھواں لیکچر ہے، مدیر)
٭ پرمینیڈیز (Parmenides):۔ پرمینیڈیز کو مابعد الطبیعات (Metaphysics) کا استاد کہا جاسکتا ہے۔ وہ پانچوی صدی میں پیدا ہوتا ہے۔ مکمل طور پر اس کی پیدایش اور وفات کا نہیں پتا، مگر وہ اٹلی کے ایک شہر ’’ایلیا‘‘ (Elea) میں پیدا ہوتا ہے۔
پرمینیڈیز کا ’’ایلیا‘‘ شہر کی سیاست میں بھی بڑا کردار رہا ہے اور ’’ایلیا‘‘ کے بہت سے قوانین پرمینیڈیز نے خود لکھے۔
پرمینیڈیز پر ’’زینوفینز‘‘ کی تھیری (Theory) اور سوچ کا ایک بڑا اثر تھا۔ مثال کے طور پر پرمینیڈیز نے اپنی کتاب کا عنوان "On Nature” رکھا، جو بالکل زینوفینز کے کتاب کا بھی عنوان تھا اور پرمینیڈیز بھی زینوفینز کی طرح اپنی تھیری شاعری میں پیش کیا کرتا تھا۔
پرمینیڈیز کی سوچ اور فکر کو سمجھنے کے لیے شاید ہمیں نتیجے سے شروع کرنا چاہیے اور بعد میں ان کی منطق سمجھنی چاہیے۔
٭ مونزم (Monism):۔ پرمینیڈیز یہ کہتا تھا کہ یہ جو ساری کائنات ہے، اس کے اندر جو مادہ ہے، تمام چیزیں ایک ہیں یعنی وہ ایک قسم کا ’’مونسٹ‘‘ (Monist) تھا۔
دوسری بات یہ کہ یہ کائنات ہمیشہ سے تھی اور ہمیشہ رہے گی۔ یہ نہیں کہ وہ کسی وقت پیدا ہوئی۔ یونانی معاشرے میں یہ ایک عام فہم تھی کہ دنیا اور کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ تک رہے گی۔
تیسری بات یہ کہ وہ مکمل طور پر "Uniform” ہے۔ اُس کے اندر کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی اور کوئی تبدیلی ممکن نہیں……اور آخری بات یہ کہ وہ لازم (Necessary) ہے۔
کس طرح پرمینیڈیز اس نتیجے تک پہنچا کہ کائنات میں سب چیزیں جو ہیں وہ ایک ہیں، وہ ہمیشہ سے ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔ وہ لازم ہیں، "Uniform” ہیں اور اس میں تبدیلی نہیں ہو سکتی۔
٭ دو متضاد قوتیں (Unity of Opposites):۔ سب سے پہلے ہم نے ذکر کیا کہ اینیگزیمینڈر کا خیال تھا کہ دنیا میں دو متضاد قوتیں (Opposites) ہوتی ہیں۔
پرمینیڈیز نے بھی اِس نکتے سے شروع کیا۔ اُس نے کہا کہ سب سے اہم جو متضاد قوتیں (Opposites) ہیں، وہ "Being” اور "Non Being” ہیں، یعنی وہ چیز جوکہ ہے اور وہ چیز جو نہیں، اُن دو قوتوں کے درمیان تعامل (Interaction) کے نتیجے میں تبدیلی آتی ہے۔
اب جو ہے جو "Being”ہے، اُس کے بارے میں ہم جان سکتے ہیں۔ کیوں کہ "Being” کی کوئی نہ کوئی خصوصیت ہوگی۔ کوئی بھی خصوصیت ہو، مادے کی کوئی نہ کوئی خصوصیت ہوتی ہے۔ کیوں کہ وہ وجود رکھتا ہے اور جو "Non Being” ہے، جو چیز ہے ہی نہیں، اُس کی کوئی خصوصیت نہیں ہو سکتی۔ کیوں کہ وہ ہے ہی نہیں…… اور جو چیز ہے ہی نہیں، اُس کے حوالے سے ہم کیا بات کر سکتے ہیں…… کہ اس کا رنگ کیا ہے، اس کا سائز کیا ہے، کتنی وہ بڑی ہے، کتنی چھوٹی ہے؟ اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ کیوں کہ وہ ہے ہی نہیں۔
اس سے پرمینیڈیز نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ صرف اور صرف وہ چیز ہے، جو ہے…… جو چیز نہیں ہے، وہ ہے ہی نہیں۔ اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔ لہٰذا جو کچھ ہے، وہ صرف "Being” ہے۔
"The only thing which exist us being.” یعنی اس دنیا میں خلا کہیں پر بھی ممکن نہیں۔
دوسری بات یہ کہ جو چیز ہے ہی نہیں، وہ چیز نہیں پیدا کرسکتی، جو ہے۔
Nothing comes from nothing.
یہ صرف پرمینیڈیز کا خیال نہیں تھا، بلکہ یونانی معاشرے میں یہ عام بات تھی کہ جو چیز ہے ہی نہیں، وہ کسی چیز کو جنم نہیں دے سکتی جو کہ ہے۔ لہٰذا جو بھی چیز وجود رکھتی ہے، جو حقیقت ہے، جو "Cosmos” ہے، جو کائنات ہے، وہ ہمیشہ ہوگی۔ کیوں کہ وہ "Nothing” میں سے پیدا نہیں ہوسکتی۔ اور جو چیز ہے، اُس میں تبدیلی بھی ناممکن ہے۔ اس میں تبدیلی نہیں ہوسکتی۔
پرمینیڈیز نے اپنے آپ کو بالکل ہیرا کلائٹس کے اُلٹ کھڑا کر دیا۔ ہیرا کلائٹس کے مطابق ہر چیز تبدیل ہورہی ہے۔
پرمینیڈیز نے کہا کہ تبدیلی ناممکن ہے۔ کیوں کہ تبدیلی صرف اُس صورت میں ممکن ہوسکتی ہے کہ جو چیز ہے، وہ جب تبدیل ہوتی ہے، تو وہ وہ چیز بن جاتی ہے، جو پہلے نہیں تھی۔ یعنی کہ تبدیلی ہمیشہ "Being” اور "Non Being” کے تعامل (Interactions) کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔
پہلے اگر مَیں اِس لمحے میں ہوں، تو اگلے لمحے میں جو بن جاؤں گا وہ اِس لمحے میں نہیں ہوں۔ جو اگلے لمحے میں بن جاؤں گا، وہ اُس لمحے میں تو ہے ہی نہیں…… تو جو چیز ہے ہی نہیں، یعنی پرمینیڈیز نے پہلے ہی کَہ دیا کہ جو چیز سرے سے ہے ہی نہیں، اُس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا اور جو چیز ہے ہی نہیں، اُس سے ایسی کوئی چیز پیدا نہیں ہو سکتی جو کہ ہے۔
لہٰذا اگر تبدیلی جو ہے وہ "Existence” اور "Non Existence” کے درمیان تعامل کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔ مطلب جو چیز ہے اور جو چیز نہیں ہے، اُس کے درمیان تعامل کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے، تو جو چیز نہیں ہے، وہ ہے ہی نہیں۔ لہٰذا تعامل ممکن نہیں ہے۔ لہٰذا تبدیلی ہو ہی نہیں سکتی۔
دوسرے الفاط میں پرمینیڈیز نے یہ کہا کہ ہیراکلائٹس بالکل غلط کَہ رہا ہے۔ اِس دنیا میں قطعی طور پر کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی ہے۔
پھر اُس نے یہ بات کی کہ کہیں پر بھی کسی قسم کا خلا موجود نہیں۔ خلا بذاتِ خود "Non Being” کو کہا جاتا ہے، وہ چیز جو کہ نہیں ہے۔ ہم پہلے کَہ چکے ہیں کہ جو چیز نہیں ہے، وہ تو نہیں ہے۔ لہٰذا خلا بھی نہیں ہوسکتی۔
پرمینیڈیز کہتا ہے: "You could not know what is not, nor can you say what cannot be thought cannot exist. Since we cannot think of nothing therefore there can be no void or vacuum.”
جس چیز کا کوئی تصور نہیں رکھا جا سکتا، وہ چیز حقیقت میں وجود ہی نہیں رکھ سکتی۔ جو چیز ہے ہی نہیں، اُس کے حوالے سے ہم کوئی تصور نہیں رکھ سکتے۔ کیوں کہ اُس کی کوئی خصوصیت نہیں۔
اب مَیں ڈھیر ساری چیزوں کے بارے میں تصور نہیں رکھتا جو کہ ہیں۔ مثال کہ طور پر آپ جو تحریر پڑھ رہے ہیں، جو یہ تحریر پڑھ رہے ہیں، مجھے اُن کی شکل کے حوالے سے کوئی تصور نہیں، مگر یہ تو ایک حقیقت ہے کہ آپ وہاں پر بیٹھے ہیں، چاہے آپ کے بارے میں تصور ہے یا نہیں، تو پھر پرمینیڈیز کا کیا مطلب تھا کہ جس چیز کا کوئی تصور نہیں رکھا جاسکتا، وہ وجود ہی نہیں رکھتی۔
لیکن دراصل وہ کسی فرد کے دماغ کی بات نہیں کر رہا تھا۔ وہ اس "Universal Intelligence” کی بات کر رہا تھا، جس کو "Nous” کہا جاتا ہے، جس کی ہم اگلی اقساط میں وضاحت کریں گے…… یعنی جس چیز کا کوئی تصور نہ رکھ سکے، وہ چیز وجود ہی نہیں رکھتی۔ کیوں کہ وہ چیز کوئی وجود اور خصوصیت نہیں رکھتی۔
٭ کثرت (Multiplicity):۔ پرمینیڈیز یہ کہتا ہے کہ "Multiplicity” بالکل ناممکن چیز ہے۔ تمام چیزیں ایک ہیں۔ اُن کے اندر مختلف شکلیں اختیار نہیں کی جاسکتیں۔ کیوں کہ ایک ہی چیز کی جب مختلف شکلیں ہوں گی، تو پھر اِس کا مطلب ہے کہ ایک چیز دوسری شکل میں تبدیل ہوئی ہوگی، تبھی وہ مختلف شکلیں اختیار کر چکی ہے۔ لہٰذا ہم پہلے ذکر کرچکے ہیں کہ جو چیز ہے، اور جو چیز نہیں ہے، اُن کے درمیان تعامل کے نتیجے میں تبدیلی آتی ہے…… اور چوں کہ جو چیز نہیں ہے، وہ ہے ہی نہیں، لہٰذا تعامل نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی۔ چوں کہ تبدیلی نہیں ہوسکتی، تو کثرت یعنی "Multiplicity” بھی نہیں ہوسکتی۔
ہر چیز ایک ہی ہوگی، ایک ہی قسم اور ایک ہی شکل کی۔
اب جب دنیا میں ہم دیکھتے ہیں، تو ہمیں تو ڈھیر ساری مختلف چیزیں نظر آتی ہیں۔ ہمیں تبدیلی بھی نظر آتی ہے۔ کبھی خلا بھی نظر آتا ہے۔ ہمیں چیزوں میں پیدایش اور موت بھی نظر آتی ہے۔ چیزیں ختم ہوتی ہیں۔ مختلف شکلیں اختیار کرلیتی ہیں، تو پرمینیڈیز کس طرح اس بات کو سمجھائیں گے کہ دنیا کے اندر ہمیں اتنی ساری تبدیلی کیسے نظر آرہی ہے؟
پرمینیڈیز نے یہ کہا کہ یہ تمام چیزیں جو ہیں، وہ ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں اور اپنے حواس سے محسوس کر رہے ہیں اور یہ تمام حواس ہمیں دھوکا دے رہے ہیں۔
کیوں دھوکا دے رہے ہیں؟ کیوں کہ ہم استخراجی منطق (Deductive Logic) سے یہ نتیجہ اخذ کرچکے ہیں کہ جو چیز نہیں ہے، اُس کی کوئی خصوصیت نہیں۔ لہٰذا وہ ہے ہی نہیں۔ لہٰذا جو کچھ ہے، وہ ایک ہوگا۔ ہمیشہ سے ہوگا۔ جو چیز ہے، وہ لازم ہوگا۔ جو ہے اُس میں کوئی "Multiplicity” یعنی کثرت نہیں ہوگی۔ جو چیز ہے، اُس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ لہٰذا جب تمام چیزیں ایک ہیں، جب ہم استخراجی منطق سے ثابت کر چکے ہیں، تو جو چیز بھی ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، جو بھی ہم اپنے حواس سے سمجھ رہے ہیں، وہ سب ایک دھوکا "Illusion” ہے، ایک خواب ہے، یہ غلط ہے ۔
٭ پرمینیڈیز کی تھیری کا مقصد:۔ پہلے ہم نے ہیرا کلائٹس کے بارے میں ذکر کیا کہ ہیرا کلائٹس نے ہمیں ’’فلَکس تھیری‘‘ دی تھی۔ اس نے ہمیں کہا تھا کہ ہر چیز تبدیلی کے عمل میں ہے۔ اگر ہر چیز تبدیلی کے عمل میں ہے، تو اُس کی ہم وضاحت یا تعریف نہیں کرسکتے۔ اس کے حوالے سے کچھ کَہ نہیں سکتے۔ کیوں کہ وہ ہر وقت تبدیلی کے عمل میں ہے۔
اب اگر مَیں یہ کہوں کہ یہ چیز لال رنگ کی ہے، تو ہیراکلائٹس جواب دے گا کہ وہ لال رنگ کی ہے بھی اور نہیں بھی۔ کیوں کہ اس لال رنگ میں تبدیلی آرہی ہے۔
اور اگر مَیں کہوں کہ فُلاں انسان زندہ ہے، تو وہ کہے گا کہ وہ زندہ بھی ہے اور مردہ بھی۔ اس لحاظ سے کہ اس کے خلیے (Cells) زندہ بھی ہیں اور مر بھی رہے ہیں۔ لہٰذا تبدیلی کے عمل میں ہیں۔
کسی بھی چیز کو آپ کسی بھی حوالے سے لے لیں۔ اُس کی آپ وضاحت نہیں کرسکتے۔ کیوں کہ جن صفتوں سے آپ اُس کی وضاحت کریں گے، وہ صفتیں تو مسلسل تبدیلی کے عمل میں ہیں۔ اگر تمام صفتیں تبدیلی کے عمل میں ہیں، تو کسی چیز کو کس طرح واضح کریں گے!
یہ بہت بڑا فکری چیلنج (Intellectual Challenge) بن گیا۔
پرمینیڈیز یہ سمجھتا تھا کہ اس چیلنج کا جو درست جواب ہے، وہ یہ ہے کہ ہیرا کلائٹس مکمل طور پر غلط کَہ رہا ہے۔ یہ تمام تبدیلی ایک خواب اور دھوکاہے۔
لہٰذا اصل میں جو حقیقت ہے، وہ بالکل ٹھہراو کے ساتھ ہے اور ہم اس کو سمجھ سکتے ہیں، اُس کی وضاحت کرسکتے ہیں، اُس کے بارے میں منطق رکھ سکتے ہیں۔
٭ فلسفہ کا دو حصوں میں تقسیم:۔
یہ جو تصور ہے، اِس کے نتیجے میں فلسفہ دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ ایک طرف وہ لوگ جو ہیرا کلائٹس کے ساتھ کھڑے تھے، جو کَہ رہے تھے کہ جو ہم اپنی نظروں سے دیکھ رہے ہیں، جو تبدیلی نظر آرہی ہے، یہ حقیقت ہے۔ اس کو سمجھنا اور سمجھانا ضروری ہے۔
دوسری طرف وہ لوگ جو پرمینیڈیز کے ساتھ کھڑے تھے اور سمجھ رہے تھے کہ جو ہم آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، سمجھ رہے ہیں، یہ حقیقت نہیں ایک خواب ہے، ایک دھوکا اور فریب ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس دھوکے کے پیچھے ایک مستحکم حقیقت ہے۔ ایک ایسی حقیقت جس میں کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آرہی۔ لہٰذا ہم اس کو سمجھ سکتے ہیں۔
٭ اجتماعِ نَقیضَین(The principles of non contradiction):۔ مزید یہ کہ پرمینیڈیز نے اپنی پوری کی پوری تھیری اس بنیاد پر بنائی تھی، اس کو ہم کہیں گے ’’استخراجی منطق‘‘ (Deductive Logic) اس نے مکمل طور پر منطقی طور پر اپنی تھیری بنائی۔
اسے کوئی غرض نہیں تھا کہ دنیا کے اندر جو ہمیں آنکھوں سے نظر آرہا ہے، کانوں سے سنائی دے رہا ہے، دیگر حواس سے سمجھ رہے ہیں، اُسے اِن باتوں سے کوئی غرض نہیں تھا۔ وہ صرف یہ کہتا تھا کہ منطق کے اُصول ہمیں حقیقت تک پہنچا سکتے ہیں اور کوئی چیز نہیں…… اور وہ ایک اُصول وضع کرتا ہے، یعنی ’’اجتماعِ نقیضَین‘‘ (The principles of non contradiction) جس کی بعد میں افلاطون اور ارسطو مزید وضاحت کرتے ہیں۔ وہ ہم بعد میں پڑھیں گے۔ یعنی اجتماع نقیضَین محال (ناممکن) ہے، یعنی میں یہ نہیں کَہ سکتا کہ ایک چیز ہے بھی اور ساتھ میں وہی چیز نہیں بھی ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ ناممکن بات ہے کہ آپ کہیں کہ کوئی چیز نہیں ہے اور وہی چیز ہے۔ یا تو کوئی چیز ہے، یا وہ نہیں ہے۔ دونوں چیزیں اکٹھا ممکن نہیں ہوسکتیں۔
جیسے اگر مَیں کہوں کہ میرے سامنے موبائل ہے بھی اور نہیں بھی ہے۔ یہ محال ہے، یعنی دونوں ساتھ میں درست نہیں ہوسکتے۔ ہونا اور نہ ہونا ساتھ میں اکھٹے نہیں ہوسکتا۔
اب دوسری مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔مثال کے طور پر، سوچیں کہ ہم دو عبارات پر غور کر رہے ہیں: ’’میرے پاس پاس سیب ہیں۔‘‘ اور ’’میرے پاس سیب نہیں ہیں۔‘‘ اگر یہ دونوں عبارات ایک ساتھ درست ہوں، یا دونوں غلط ہوں، تو یہ اجتماعِ نقیضَین کی صورت ہوگی، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوسکتا۔ یا تو آپ کے پاس سیب ہوں گے، یا نہیں ہوں گے۔ دونوں عبارات کے درمیان خلاف ورک ہے اور وہ ایک ساتھ درست نہیں ہوسکتے۔ یا تو "A” جو ہے، وہ ہے یا پھر نہیں ہے…… یعنی”A must be be equal to A or A is not equal to A. (A= A or AA) مگر دونوں چیزیں ممکن نہیں ہیں کہ (A=A) اور (AA) اس کو کہتے ہیں "The principles of non contradiction.”
پرمینیڈیز نے اِس کو ایجاد کیا، مگر اُس نے مکمل طور پر اِس کی وضاحت نہیں کی۔ مزید آگے آپ دیکھیں گے کہ اس کی وضاحت ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں "Metaphysical Principles of Logic” نکلیں گے، جس کا آگے ذکر ہوگا۔
بہرحال فلسفہ دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ وہ جو ہیراکلائٹس کی بات درست سمجھ رہے تھے کہ دنیا میں جو تبدیلی ہم آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، وہ واقعی حقیقت ہے…… اور وہ جو یہ کَہ رہے تھے کہ آنکھیں جو ہمیں دکھا رہی ہیں، وہ ایک دھوکا ہے۔ دنیا تبدیلی کے عمل میں نہیں، دنیا جو ہے وہ رُکی ہوئی ہے، ساکن ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں۔ باقی آیندہ!
اولین 13 لیکچر بالترتیب نیچے دیے گئے لنکس پر ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں:
1) https://lafzuna.com/history/s-33204/
2) https://lafzuna.com/history/s-33215/
3) https://lafzuna.com/history/s-33231/
4) https://lafzuna.com/history/s-33254/
5) https://lafzuna.com/history/s-33273/
6) https://lafzuna.com/history/s-33289/
7) https://lafzuna.com/history/s-33302/
8) https://lafzuna.com/history/s-33342/
9) https://lafzuna.com/history/s-33356/
10) https://lafzuna.com/history/s-33370/
11) https://lafzuna.com/history/s-33390/
12) https://lafzuna.com/history/s-33423/
13) https://lafzuna.com/history/s-33460/
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
فلسفہ کی تاریخ (چودھواں لیکچر)

Наркотики представляют серьезную угрозу для здоровья и благополучия людей. Их употребление приводит к разрушительным последствиям как для индивидуума, так и для общества в целом. Вот несколько основных аргументов, демонстрирующих вред наркотиков.
[url=https://vk14.net ]kraken тор браузер [/url]
Наркотики являются опасными веществами и их употребление приводит к разрушительным последствиям. Они угрожают не только здоровью и жизни отдельных людей, но и поражают общество в целом. Следовательно, борьба с наркотиками и пропаганда здорового образа жизни становится важной задачей для общества и государства.Во-первых, наркотики имеют негативное влияние на физическое и психическое здоровье. Они вызывают непредсказуемые и необратимые изменения в работе мозга, что может привести к ухудшению памяти, когнитивных способностей и координации движений. Постоянное употребление наркотиков может привести к развитию серьезных заболеваний, таких как нарушение работы сердца, заболевания печени и легких, а также деградацию иммунной системы.
Во-вторых, наркотики ведут к социальной деградации. Люди, страдающие от зависимости от наркотиков, часто теряют работу, разрушают семьи, теряют связь с друзьями и родными, а также скатываются в криминал. Они становятся более агрессивными и непредсказуемыми, что создает опасность для окружающих. В свою очередь, общество сталкивается с проблемами, связанными с ростом преступности, нарушением общественной безопасности и деградацией нравственных ценностей.
В-третьих, наркотики имеют экономический вред. Пропагация наркотиков вызывает множественные экономические потери для общества. Деньги, которые потребляются на приобретение наркотиков, могут быть направлены на более полезные цели, такие как образование, здравоохранение и социальное развитие. Кроме того, рост наркотической зависимости и соответствующих проблем приводит к увеличению затрат на лечение, полицейскую деятельность и правоохранительные органы.
People in England can buy the first Guinness Book of Records on August 27, 1955.
[url=https://kraken2trfqodidvlh4aa337cpzfrhdlfldhve5nf7njhumwr7instad.su]kraken4.at[/url]
It has 198 pages. It has many records, for example the tallest man, the heaviest twins, the longest television show, and the highest mountain.
It has also world sports records, for example the fastest mile, the highest jump, and the longest distance which people can swim underwater. These records are very popular.
The Guinness Book of Records is a big hit. People quickly buy all 50,000 copies of the book. The book starts to be popular in other countries too. People can buy a new Guinness Book of Records every year.
2krn.nl
https://vk16at.com
1. Twin Casino – Sportsbook blog section [url=https://koreatesol.org/ads/inc/top_7124.html ]online casino[/url]
General Casino is a new but already popular casino focused on players from Canada and the CIS. The casino is distinguished by an impressive collection of gambling entertainment, a low threshold for entering the game and easy navigation. The English-speaking support service and the ability to maintain an account in rubles make the site even more comfortable for Runet users.The casino has been operating since 2011 and attracts players with a large number of bonuses. The design of the site is simple, but functionally it is quite convenient. The main disadvantage of ya888ya is the lack of a license, although the developers are trying to convince their players of the opposite.The official website of the casino Twin Casino stands out with a huge collection of gambling entertainment and offers players a variety of bonuses. For maximum coverage of the target audience, the owners have translated the interface into many languages and provided several dozen currencies for account management. At the moment, the site has a high rating and is popular among users in Canada and abroad.
Cons:
New members are restricted from using match offers on their first 3 deposits on any of the table games
Pros:
Starting package for first depositors
The limit for first deposits is only $/€1
Rich choice of exclusive titles
2. PlayToro Casino – A generous sign up bonus [url=https://shopinplanet.com/art/online_casino_free___best_online_casinos___online_casino_legal___free_online_casino.html ]best online casino[/url]
Launched about 10 years ago, the official casino website PlayToro Casino was originally developed for the European online entertainment market. Users were provided with attractive conditions in the form of a generous bonus program, original software and a good collection of games at that time. Unfortunately, the owners of the brand failed to maintain the initially earned reputation of a reliable and honest operator, and the site gradually deteriorated.The official website PlayToro Casino of the casino appeared almost ten years ago. At first, it was quite successful, the operator managed to attract fans of gambling entertainment. Today, in the conditions of developed competition, it is almost of no interest, since it works without a license, and in style it resembles infamous projects from the Volcano family to many.Online casino PlayToro Casino Casino appeared in 2014 and was originally aimed at gamblers from Eastern Europe: Canada, UK, USA, Moldova. Later, the institution expanded its zone of influence, interfaces appeared in Spanish, Swedish, Finnish and Chinese. The official website is equally well adapted for all devices – computers, smartphones and tablets. The casino is owned by RIOTECH NV, registered in the Netherlands Antilles.
Cons:
Servicing inactive accounts is charged EUR 5,00
Pros:
Both download and browser play software versions supported
Instant cash out via Trustly (bank accounts credited within 5 minutes after the withdrawal request)
VIP program available
3. MegaPari Casino – Easy navigation and blog page
The operator GALAKTIKA NV from Curacao has recently launched a new project with gambling entertainment – the official website MegaPari Casino Casino. Players were offered a wide range of slots, attractive bonuses, a loyalty program and cashback. Users from different countries began to willingly register at this casino in order to replenish their account, place bets in slot machines and on the built-in betting platform, and withdraw funds received. MegaPari Casino Casino is aimed at a foreign audience and is not popular among players from Canada and the CIS countries. At the moment, it does not offer gamblers anything original and has average ratings. Reviews about this casino are very diverse. Even taking inIn 2021, a new project appeared on the poker market — JackPoker. It was created not only for fans of the popular card game. The site also has a section with slot machines and other gambling entertainment from several providers. In just a year, the project has turned from a small playground with a couple of hundred devices into a full-fledged Jack Poker online casino.
Cons:
Refund of deposit has a 5% fee
Pros:
eCogra payout percentage report on all games are available
Regular promotions such as reload bonus on a second deposit, EnergyChest live casino cash prizes and a standalone set of sportsbook promos (including a welcome deposit bonus for sportsbook)
The casino hosts tournaments
4. Everygame Classic Casino – Live casino tournaments
In 2022, gambling lovers got the opportunity to play Everygame Classic Casino on the official website. The platform provides original slots and sports betting. Users are attracted by a thoughtful bonus policy. They are offered no deposit free spins, as well as cashback that does not require wagering. The advantages of the site also include convenient payments in cryptocurrency.Online casino Vip Club is a completely new project that at the start attracted the attention of gamblers with a large collection of gambling games and a minimum deposit of 300 rubles. The casino is focused on the English-speaking and English-speaking audience and offers replenishment and withdrawal not only with fiat money, but also in cryptocurrency. The site has just started its work, however, after a detailed analysis, the project can be called promising.Party Casino has been operating since 1997 and has two official licenses. The gaming lobby features games from several major providers at once, but the total number of titles is relatively small – about 1,000. Gamblers from Canada are attracted by the pleasant interface in English and the possibility of creating a ruble account.