سقراط (Socrates) یونان کے شہرہ آفاق شہر "ایتھنز” میں 470 قبلِ مسیح میں ایک سنگ تراش کے گھر میں پیدا ہوا۔ اس کے والد مرتے دم تک سنگ تراشی کے پیشے سے منسلک رہے۔ یہ ابتدا میں اپنے والد کے ساتھ سنگ تراشی کرتا رہا، پھر فوج میں بھرتی ہوگیا۔ یہاں سے دل بھرا، تو اس نے مرتے دم تک علم و فضل کو اپنا اُوڑھنا بچھونا بنائے رکھا۔
سقراط دنیائے شرق و غرب کا وہ شہرہ آفاق فلسفی تھا جو ہر ملک و قوم، رنگ ونسل، مسلک و مذہب میں غیر متنازعہ شخصیت اور حق گوئی کی خاطر جان قربان کرنے والا عالمگیر کردار بن کر آج تک زندہ ہے۔
سقراط نہایت اعلا اخلاقی اوصاف کا مالک، حق پرست اور منصف مزاج استاد تھا۔ مسلسل غور و فکر کے باعث عمر کے آخری حصے میں اس نے دیوتاؤں کے وجود سے انکار کر دیا تھا، جس کی پاداش میں جمہوریہ ایتھنز کی عدالت نے 399 قبلِ مسیح میں اسے موت کی سزا سنائی۔
روایات کے مطابق سقراط نے "پائزن آف ہام لاک” نامی زہر کا پیالہ پی کر خود کشی کرنا تھی۔
(خاور نیازی کے ایک تحقیقی مقالہ سے اقتباس)