عجیب رِیت چلی صاحب!
ستارے جنہیں نجم کا خوبصورت سا نام دیا گیا ہے۔ کتنے دھلے، صاف ستھرے ہوتے ہیں۔ بچوں کو وہ چمکتے دمکتے ہوئے دِکھتے ہیں، بڑوں کو راستہ دکھاتے ہیں۔ آسمان کو انہی کے ذریعے خوبصورت بنایا گیا ہے۔ ایک پُربہار باغ کی طرح! لیکن کیا ستارے کبھی بدن سے نکلے ہوئے گندے پانی میں لتھڑے ہوئے بھی ہوسکتے ہیں؟
کیا کوئی فحاشی کا ستارہ بھی ہوسکتا ہے؟
ہاں یا نہیں؟
نہیں ناں!
تو پھر کیوں میرے وطن میں ایسا دکھایا جاتا ہے؟
کیوں اس نامی گرامی پرانے اور طاقتور میڈیا کے خلاف آواز اٹھتی دکھائی نہیں دیتی؟
کہیں ایسا تو نہیں کہ اس پابند زندگی سے جان چھڑانا تم بھی چاہتے ہو؟
سرِبازار رسوائی کا رقص دیکھنے کو بے تاب ہو؟
خدا نہ کرے کہ ایسا ہو مگر یہ نامی گرامی ریڈیو، ٹیلی وژن اور اب نامی گرامی ویب سائٹ کی حامل یہ بین الاقوامی کمپنی کس قانون کے تحت میرے ملک میں فحاشی کی اشاعت لفظوں کے ذریعے کر رہی ہے؟ کیوں وہ پورن ویب سائٹ کے نام اپنے ویب سائٹ پر شائع کر رہی ہے؟ کیوں وہ فحش ناموں اور انتہائی غیر مہذب پس منظر رکھنے والی عورتوں کا نام لہک لہک کر لیتی ہے اور اس کی تعریفیں تحت اللفظ کرتی ہے۔ یہ کہتے ہوئے ذرا بھی شرم نہیں آئی کہ ’’…… ویب سائٹ کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے بعد ہندوستان میں سب سے زیادہ پورن مواد دیکھا جاتا ہے۔ تو بھائی یہ کیا بات ہے کہ گڑ کھائیں اور گلگلوں سے پرہیز۔‘‘
برا نہ مانو تو ایک بات کہوں! گڑ کا اشتہار بھی آپ دیتے ہیں اور اب اس سے گلگلے بھی رس رہے ہیں، تو کیا دے رہے ہیں آپ ہندوستان کے نوجوانوں کو؟ ایک مستقبل جس میں ستارے بدبودار پانی میں لتھڑے ہوئے ہوں؟

………………………………..

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا لازمی نہیں۔