سوات میں ہیضے کی وبا پھوٹ پڑی۔ سیدو شریف تدریسی ہسپتال سمیت اکثر ہسپتال ہیضے کے مریضوں سے بھر گئے۔
سیدو شریف ہسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق میڈیکل وارڈ بھر جانے کے بعد ہیضے کے مریضوں کو ’’آرتھو پیڈک‘‘ سمیت باقی وارڈوں میں منتقل کردیا گیا۔ بریکوٹ، کبل، مٹہ، مدین اور کالام کے ہسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سے پہلے کالام میں ہیضہ کے وبا سے سیکڑوں افراد متاثر ہوئے تھے۔ اب پورے ضلع میں ہیضہ کی وبا پھیل گئی۔
ڈی سی سوات کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان کی زیرِ صدرات ڈائیریا کے مریضوں میں مسلسل اضافے پر اعلا سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ ایم ایس سیدو شریف اسپتال ڈاکٹر ضیاء اللہ نے اجلاس میں بتایا کہ 11 جولائی سے اب تک سیدو شریف اسپتال میں ڈائیریا کے 2 ہزار سے زائد مریض علاج کے بعد فارغ کر دیے گئے ہیں جس میں ضلع شانگلہ کے 38، ضلع بونیر کے 4، کوہستان کے 13 اور بشام کے 5 افراد شامل ہیں۔
اس حوالے سے ایم ایس سیدو اسپتال کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت 76 ڈائیریا کے مریض سیدو شریف اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے تمام متعلقہ اداروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ سوات میں جتنے بھی واٹر ٹینکس ہیں، ان تمام کو کلورین کیا جائے اور مکمل صفائی کی جائے، وہ ایریا جس میں ڈائیریا سے لوگ متاثر ہورہے ہیں، ان کے سورس معلوم کرکے اسسمنٹ کریں اور پانی کا سیمپل لے کر باقاعدہ سورس معلوم کیا جائے۔