’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘: لکیر کھینچ دی گئی

قارئین! مدین ہائیڈرو پاؤر پراجیکٹ کے خلاف مزاحمت میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔مدین جرگے کا متفقہ اعلامیہ ہے کہ ’’یہ پراجیکٹ اہلِ سوات کو کسی صورت قبول نہیں۔ یہ مدین، بحرین، کالام اور پوری وادئی سوات پر حملہ ہے۔ لہٰذا ہم اس میں تبدیلی نہیں، بل کہ اس منصوبے کو سرے سے نامنظور […]
سارے کارڈ ابھی دکھانا نہیں چاہتے!

جولائی 2024ء، بل کہ جولائی 2023ء سے ’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی ہے، جس کا مقصد پورے توروالی بلٹ میں دریائے سوات کو پن بجلی منصوبوں کے لیے سرنگوں میں ڈالنے سے بچانا ہے، تاکہ یہاں کی زراعت، ماحولیات، سیاحت، ماحولیات اور ثقافت کو ایسے تباہ کن نام […]
سوات کا آبی ورثہ

گودر، گُوتُھور، چشمے، اوسو، چینے، پہیم، نہر، ڈھان/ ڈنڈ، جھیل، دریا، ندی، نالہ صرف پانی کے ذخائر ہی نہیں، بل کہ یہ آبی ورثے (Hydro-heritage) کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ ان سے ثقافت، جذبات، ادب، موسیقی اور عشق و محبت کی داستانیں وابستہ ہوتی ہیں۔سوات کا نام ہی دریا کی وجہ سے ہے۔ سوات کسی شہر، […]
’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘ اہلِ سوات سے اپیل

اے اہلِ سوات! ہم آپ کے علم میں لانا چاہتے ہیں کہ سرکاری کمپنی ’’پیڈو‘‘ بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے مدین سے کالام گبرال تک پورے دریائے سوات کو سرنگوں میں چھپانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ خصوصاً ہم اہلِ بحرین، سوات کو آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ پیڈو نے بحرین کے […]
دریائے سوات بچاو تحریک: احتجاجی مظاہرے کا اعلامیہ

’’دریائے سوات بچاو تحریک‘‘ ایک غیر سیاسی، غیرفرقہ وارانہ، مقامی اور عوامی تحریک ہے، جو سوات کوہستان (تحصیلِ بحرین ضلع سوات) کے ہر طبقے کی نمایندگی کرتی ہے۔ اس تحریک کے زیرِاہتمام کل بہ مورخہ 23 اگست 2024ء کے پُرامن احتجاج کے اہم نِکات یہ ہیں: 1:۔ دریائے سوات پر بنائے جانے والے "Pakhtunkhwa Energy […]
دریائے سوات بچاو تحریک: غلط فہمیاں و خوش فہمیاں

کسی بھی بیدار معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ لوگ ایک دوسرے سے شخصی بنیادوں پر نہیں، بل کہ عوامی و اجتماعی امور پر اختلاف کرے۔ تاہم اگر یہ اختلاف محض سنی سنائی باتوں، ذاتی عناد یا مفاد اور کم علمی کی وجہ سے ہو، تو مثبت نہیں، بل کہ منفی ہوتا ہے۔ جہاں شخصی […]
دریائے سوات بچاو تحریک

وادئی سوات کا نام اُس دریا کی وجہ سے پڑا جس کا سنسکرت؍ پراکرت نام ’’سُواستو‘‘ (Suvastu) ہے اور جس کا مطلب خالص یا سفید پانی ہے۔ ہندوکش پہاڑی سلسلے میں یہ دریا، دریائے سندھ کے بعد سب سے اہم سمجھا جاتا ہے۔ یہ دریا گبرال، مہودنڈ، مانکیال، شینان گوٹ اور درال کے گلیشیرز سے […]