ججز تعیناتی رولز 2024ء

26ویں آئینی ترمیم کا ترجیحی مقصد آئینِ پاکستان کے ساتویں حصہ یعنی آرٹیکل 175 تا 212 عدلیہ کے انتظامی ڈھانچے، افعال اور اختیارات میں ردوبدل کرنا تھا۔ سب سے نمایاں تبدیلیاں آرٹیکل 175-A یعنی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں دیکھنے کو ملی ہیں۔آئینی ترمیم کی بہ دولت جہاں آئینی بینچ وجود میں آئے ہیں، وہاں […]
قومی فرانزک ایجنسی کا قیام

رواں ماہ سینٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی ’’نیشنل فرانزک ایجنسی ایکٹ، 2024ء‘‘ کی منظوری دے دی۔اس قانون کے مقاصد میں وطنِ عزیز میں ’’نیشنل فرانزک ایجنسی‘‘ کے قیام کی بہ دولت فرانزک صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ موجودہ روایتی فرانزک لیبارٹریوں کو اَپ گریڈ کرنا اور ڈیجیٹل فرانزک لیبارٹریوں کا قیام شامل ہے، جو […]
سال 2028ء: کیا سود کا خاتمہ ممکن ہوگا؟

پاکستانی مجلسِ شورہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل ’’38 ایف‘‘ میں نمایاں تبدیلی کی، جس کے مطابق ریاستِ پاکستان یکم جنوری 2028ء سے پہلے سود کا مکمل طورپر خاتمہ کردے گی۔ اس کے لیے ڈیڈلائن قائم ہونے پر مذہبی، سماجی و معاشی حلقے مسرت کا اظہار کررہے ہیں۔یاد رہے 73ء […]
وفاقی آئینی عدالت، ضرورت یا سیاسی چال؟

آئینِ پاکستان میں ممکنہ 26ویں آئینی ترمیم کے بہت چرچے ہیں۔ کہیں اعلا عدلیہ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ عمر کے تعین کا چرچہ ہے، توکہیں آئینی عدالت کے قیام پر قیاس آرائیاں۔ کہیں آئینی عدالت کے قیام کی شدید مخالفت کی جارہی ہے، تو کہیں اس کے حق میں توجیہات پیش کی جارہی ہیں۔ مجوزہ […]
رتن جوت: کرشماتی جڑی بوٹی

ہماری روزمرہ زندگی میں نباتات کی بہت ہی زیادہ اہمیت ہے۔ کچھ نباتات ہماری غذا بنتی ہیں، تو کچھ ہمارے لباس کا حصہ۔ اسی طرح کچھ نباتات ہماری حفاظت اور نمود و نمایش بنتی ہیں، تو ڈھیر ساری نباتات ہمارے علاج کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔ آج ہم قدرت کی اک ایسی ہی جادوئی و […]
مریم نواز اور تتے توے پر جلتی مخلوق

ممتاز دولتانہ، فیروز خان نون، ملک معراج خالد، غلام مصطفی کھر، محمد حنیف رامے ، میاں محمد نواز شریف، میاں محمد شہباز شریف، منظور احمد وٹو، چوہدری پرویز الٰہی جیسی نامی گرامی قد آور شخصیات نے پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب پر راج کیا۔ پھر پنجاب کی تاریخ میں اِک ایسا سنہری دور […]
سانحۂ بہاول نگر اور قانون کی حکم رانی

عیدالفطر کا دن اللہ کریم کی طرف سے عطا کردہ انعام اور یقینی طور پر مسلمانوں کے لیے خوشی کا دن ہے۔ عید کے روز جہاں دوست احباب، رشتہ داربغل گیر ہوکر اور اپنے سے دور افراد کو سوشل میڈیا کے ذریعے مبارک باد کے پیغامات ارسال کررہے تھے، وہاں سوشل میڈیا پر بہاول نگر […]
جسٹس شوکت عزیز صدیقی سپریم کورٹ فیصلہ کے نمایاں نِکات

رواں ماہ شائع ہونے والی تحریر ’’جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور آئینی تاریخ کی درستی‘‘ میں عرض کیا تھا کہ پاکستان کے سب سے بڑے عدالتی منصب پر بیٹھا یہ شخص ہر گزرے دن کے ساتھ نئی آئینی تاریخ مرتب کر رہا ہے۔ ’’فیض آباد دھرنا نظرِ ثانی‘‘ ، ’’مشرف پھانسی‘‘، ’’ذوالفقار علی بھٹو پھانسی‘‘ […]
مخصوص نشستوں سے محرومی کا ذمے دار کون؟

الیکشن کمیشن نے تحریکِ انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کو الاٹ کرنے کے حوالے سے قرار دیا کہ جماعت کو یہ نشستیں نہیں مل سکتیں اور اب یہ نشستیں ایوان میں موجود دیگر سیاسی جماعتوں میں بانٹ دی جائیں گی۔ ایڈوکیٹ […]
محلاتی سازشوں کا شکار نواز شریف

پانامہ ڈرامے کی بدولت محمد نوازشریف کو سپریم کورٹ کے ذریعے نااہل قرار دے کر ایوانِ اقتدار سے نکلوا یا گیا۔ نواز شریف نے جلسوں، ریلیوں اور میڈیا ٹاکس میں متعدد مرتبہ اس جملے کو دہرایا کہ ’’مجھے کیوں نکالا؟‘‘ یہ جملہ اتنا مشہور ہوا کہ نواز شریف کے چاہنے والوں اور مخالفین دونوں کی […]
عمران خان مکافاتِ عمل کا شکار

پاکستانی سیاست میں ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے بعد عمران خان اُن چند سیاست دانوں میں شامل ہیں، جو ایوانِ اقتدار میں ہوں یا اپوزیشن بینچوں پر، سیاسی و غیر سیاسی حلقوں، عوامی حلقوں اور میڈیا میں توجہ کا مرکز رہتے ہیں۔ عمران خان کی شہرت کا توتی سیاست میں […]
پی ٹی آئی بارے سپریم کورٹ تفصیلی فیصلے کے 20 نِکات

گذشتہ کالم ’’باہر شیر، اندر ڈھیر‘‘ میں پاکستان تحریکِ انصاف کے انتخابی نشان ’’بلے‘‘ کے چھن جانے کی بابت معروضا ت پیش کی تھیں کہ عدالت کے باہر پی ٹی آئی وکلا ٹی وی کیمروں اور مایکس کے سامنے ببر شیروں کی طرح آئینی و قانونی دلائل دے کر یہ ثابت کر رہے تھے کہ […]
انتخابی تنازعات اور تصفیے

الیکشن ایکٹ 2017ء، انتخابات کے ضابطوں کے حوالہ سے مکمل مجموعہ ہے۔ اس میں الیکشن کمیشن کی ذمے داریاں، ا ختیارات، حلقہ بندیوں، انتخابی فہرستوں کی ترتیب، انتخابی مراحل کے دوران میں ہونے والے جرائم اور سزاؤں کی تفصیل کے ساتھ ساتھ انتخابات بارے انتظامات کے لیے مکمل راہ نمائی موجود ہے۔ ایڈوکیٹ محمد ریاض […]
الیکشن ایکٹ 2017ء، جرائم اور سزائیں

آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 21 8(3) کے مطابق الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ وہ انتخابات کا انعقاد کرے اور ایسے انتظامات کرے جو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہوں کہ انتخابات ایمان داری، منصفانہ اور قانون کے مطابق ہوں اور بدعنوانی کے عمل کو روکا جائے۔ الیکشن ایکٹ2017ء ایسا قانون ہے، […]
باہر شیر اندر ڈھیر

سال 2014ء کے دوران میں 126 روزہ تاریخ ساز دھرنے کے دوران میں عمران خان کا قول: ’’ہفتے کی رات ایمپائر کی اُنگلی اُٹھ جائے گی!‘‘ بہت ہی مشہور ہوا۔ پھر 13 اور 14 جنوری 2024ء کی درمیانی ہفتہ کی رات پاکستان کی سب سے بڑی آئینی عدالت میں سچ مچ ایمپائر کی اُنگلی اُٹھ […]
دس جنوری ایک تاریخ ساز دن

گذشتہ سال ماہِ مئی میں شائع ہونے والے اپنے کالم ’’جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، اُمیدِ سحر‘‘ کا اختتام ان سطور سے کیا تھا: ’’جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی صورت میں اِک نئی اُمیدِ سحر پید ا ہوئی ہے کہ ایک ایسا جج جو تاریخ کو سامنے رکھتا ہے اورہمیشہ تاریخ سے سبق سیکھنے کا درس دیتا […]
انتخابات کے لیے ضابطۂ اخلاق برائے قومی میڈیا

آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 21 8(3) کے مطابق الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے ایسے انتظامات کرے، جو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہوں کہ انتخابات ایمان داری، منصفانہ اور قانون کے مطابق ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کے عمل کو روکا جائے۔ ایڈوکیٹ محمد ریاضں […]
عمران خان کے کاغذاتِ نام زدگی کیوں مسترد ہوئے؟

کاغذاتِ نام زدگی منظور ہونے یا مسترد ہونے پر کہیں کامیابی کے شادیانوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، تو کہیں صفِ ماتم اور پپرزور احتجاجی بیانات کی بھرمار۔ انتخابی مرحلے میں کاغذاتِ نام زدگی کی منظوری یا مسترد ہونا سیاسی سے زیادہ عین آئینی و قانونی عمل ہے۔ بلا شک و شبہ اس وقت […]
الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت الیکشن کمیشن کے افعال

انتخابی سسٹم میں پائے جانے والے نقائص کے سدباب کے لیے حکومتِ وقت نے جولائی 2014ء میں وزیرِ خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی سربراہی میں پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی تشکیل دی، جس کے ممبران کی تعداد 33 تھی۔ اس کمیٹی میں پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو نمایندگی دی گئی۔ انتخابی اصلاحات کمیٹی کو […]
انتخابات ضرور ہوں گے

سال 2008ء اور سال 2018ء کے عام انتخابات جوڈیشل اور ایگزیکٹو افسران کے تحت منعقد ہوئے تھے۔ حیرانی اس بات پر ہورہی ہے کہ تحریکِ انصاف آیندہ انتخابات جوڈیشل افسران کے تحت منعقد کروانے کا مطالبہ کررہی ہے، مگر سال 2013ء کے انتخابات جو مکمل طور پر جوڈیشل افسران کے تحت منعقد ہوئے تھے۔ ان […]
بھٹو واقعی زندہ ہے!

سال 2011ء میں صدر آصف علی زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی عدالتی حکم سے پھانسی کے فیصلے پر درجِ ذیل سوالات کی صورت میں رائے حاصل کرنے کی بابت صدرارتی ریفرنس دائر کیا: ٭ کیا ٹرائل آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق کے مطابق تھا؟ ٭ سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالتی نظیر کے طور […]