’’آرٹیکل 200‘‘ کیا ہے، اس پر ہنگامہ کیوں ہے؟

رواں ماہ صدرِ مملکت کی منظوری کے بعد لاہور، بلوچستان اور سندھ ہائیکورٹ سے تین ججوں، جن میں جسٹس محمد سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کا اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ کیا گیا۔ ہائیکورٹ ججوں کی دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر پرہیجانی کیفیت پیدا ہوچکی ہے اور اس امر کو غیر آئینی […]
ججز تعیناتی رولز 2024ء

26ویں آئینی ترمیم کا ترجیحی مقصد آئینِ پاکستان کے ساتویں حصہ یعنی آرٹیکل 175 تا 212 عدلیہ کے انتظامی ڈھانچے، افعال اور اختیارات میں ردوبدل کرنا تھا۔ سب سے نمایاں تبدیلیاں آرٹیکل 175-A یعنی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں دیکھنے کو ملی ہیں۔آئینی ترمیم کی بہ دولت جہاں آئینی بینچ وجود میں آئے ہیں، وہاں […]
ججوں کا مراعات میں اضافہ ہدفِ تنقید

ڈراما باز ججوں سے خدا کی پناہ

ریاستِ پاکستان کی بدقسمتی رہی، جہاں انصاف کے نام پر سرِ عام کھلواڑ کیا جاتا رہا۔ ایوانِ عدل میں براجمان منصفوں نے من مرضی آئین و قانون کی تشریحات جاری کیں۔ غیر آئینی و غاصب حکم رانوں کو حقِ حکم رانی عطا کرنا ہو، یا پھر عوامی نمایندوں کو پھانسی و پابندِ سلاسل یا اقتدار […]
وفاقی آئینی عدالت، ضرورت یا سیاسی چال؟

آئینِ پاکستان میں ممکنہ 26ویں آئینی ترمیم کے بہت چرچے ہیں۔ کہیں اعلا عدلیہ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ عمر کے تعین کا چرچہ ہے، توکہیں آئینی عدالت کے قیام پر قیاس آرائیاں۔ کہیں آئینی عدالت کے قیام کی شدید مخالفت کی جارہی ہے، تو کہیں اس کے حق میں توجیہات پیش کی جارہی ہیں۔ مجوزہ […]
جسٹس عالیہ نیلم کی تعیناتی پر بے جا اعتراضات

جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی طرح جسٹس عالیہ نیلم کی بہ طور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نام زدگی پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ اس نام زدگی پر بھی وکلا منقسم نظر آرہے ہیں۔ کچھ کے نزدیک جسٹس عالیہ نیلم کی پروموشن ان کی اہلیت و قابلیت کی بہ دولت ہے، مگر کچھ کے […]
عوامی فلاحی منصوبے اور عدالتی رکاوٹیں

گذشتہ روز ٹی وی چینلوں پر ہوش رُبا خبر دیکھنے سننے کو ملی کہ لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو طلبہ کو الیکٹرک بائیکس چند روز تک تقسیم کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے الیکٹرک بائیکس کی قرعہ اندازی عدالتی حکم کے ساتھ مشروط کردی۔ معزز جج نے کہا کہ طلبہ کو پبلک ٹرانسپورٹ کی […]