الحاج قاسم جان (مرحوم)

’’جہاں آپ سڑک پر ہچکولے کھاتے ہوئے جا رہے ہوں اور ایک دم سفر ہم وار ہوجائے، تو سمجھ جائیں کہ ریاستِ سوات کی حدود شروع ہوگئی ہیں۔ والی صاحب نے سوات کو وہ کچھ دیا، جو صوبہ شمال مغربی سرحدی باوجود انگریزی سرکار کی مدد کے کہیں بھی نہ دے سکا۔‘‘قارئین! یہ ایک انگریز […]
مینگروال بنجاریان

مینگورہ شہر میں آباد ایک قدیم محلہ جو اَب بھی باقی شہر کے برعکس اپنی انفرادیت اور بنیادی ڈھانچا قائم رکھے ہوئے ہے، محلہ بنجاریان ہے۔ اس میں قائم بنجاریان مسجد جس میں کسی وقت احمدین طالب بہ حیثیت طالبِ علم مقیم تھے، اس کی زمین باچا صاحب نے وقف کی اور بنجاریانوں (بنجاریوں) نے […]
امیر دوست خان دھوبی

90ء کے عشرے کی بات ہے، تاج چوک میں قائم مدرسے سے چھٹی ہونے کے بعد واپسی کے وقت ڈاکٹر عبدالوہاب المعروف ’’چاڑا ڈاکٹر‘‘ کی گلی سے گزرتے ہوئے ایک سفید ریش ستار بجانے والے کی دُکان کے سامنے آکر غیر ارادی طور پر میرے قدم رُک جاتے۔ عصر کے دس پندرہ منٹ گزرنے کے […]
تانگا اور یادوں کا اُمنڈتا طوفان

مجھے اپنا بچپن اور خاص کر 90ء کی دہائی اچھی خاصی باریکیوں کے ساتھ یاد ہے۔ اس حوالے سے ’’مینگورہ، اک شہر بے مثال‘‘ کے عنوان سے راقم کا 12 اقساط پر مشتمل ایک تحریری سلسلہ ان صفحات کی زینت بن چکا ہے۔ کامریڈ امجد علی سحاب کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے […]
حاجی شیرزادہ (مرحوم)، مینگورہ کے ایک کامیاب تاجر

فون کی گھنٹی بجی۔ سکرین پر نظر ڈالی، تو پتا چلا کہ محمد خلیل قاضی صاحب بات کرنا چاہ رہے ہیں۔ کال اُٹھائی، تو دوسری طرف سے آواز آئی: ’’ارے سحابؔ! تمھاری فیس بک وال پر حاجی شیرزادہ کے انتقال کی خبر پڑھی۔ یار، وہ تو مینگورہ شہر کے کامیاب کاروباری شخصیات میں شمار ہوتے […]