کام یابی کا گر سکھانے والی کتاب

Tanveer Ghumman

تبصرہ: تنویر گھمن زندگی کی تیز رفتاری ہمیں کئی سمتوں میں کھینچ رہی ہے۔ ایک ہی وقت میں کئی کام، بے شمار فیصلے اور نہ ختم ہونے والی ذمے داریاں۔ ہم جتنا زیادہ مصروف رہتے ہیں، خود کو اتنا ہی کام یاب سمجھتے ہیں، لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ کیا ہم حقیقت میں آگے بڑھ […]

’’پریزنس‘‘ زندگی بدلنے والی کتاب

Blogger Tanveer Ghumman

تحریر: تنویر گھمنمَیں یقین سے کَہ سکتا ہوں کہ یہ کتاب آپ کی زندگی بدل سکتی ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ جو ہیں وہ دکھا نہیں پاتے، پوری پوٹینشل استعمال نہیں کر پا رہے، کسی انٹرویو، پریزنٹیشن یا اہم ملاقات میں جاتے ہیں اور خود کو کم زور، کھوکھلا، غیر مطمئن اور […]

کلیلہ و دِمنہ (تبصرہ)

Zain Saleem

تبصرہ نگار: زین سلیم  دنیا کی 40 بڑی زبانوں میں ترجمہ ہونے والا ہندوستانی کلاسیک شاہ کار ’’کلیلہ و دِمنہ‘‘ کہانیوں اور داستان کا مجموعہ ہے۔ اس کتاب کو مشہور عربی ادیب عبد اللہ بن المقفع نے عربی میں ترجمہ کیا تھا۔ ابن المقفع نے اسے اپنے ہی انداز میں لکھا۔ پھر اُردو ترجمہ مفتی […]

گھاس کی پتیاں (تبصرہ)

Aqsa Sarfaraz

تحریر: اقصیٰ گیلانی  والٹ وٹمن 1819ء میں امریکی شہر نیویارک کے ایک غریب مستری کے گھر پیدا ہوا۔ 9 بہن بھائیوں میں اُس کا دوسرا نمبر تھا۔ وہ صرف چار پانچ برس ہی سکول جا پایا اور فقط 11 برس کی عمر میں تعلیم چھوڑ کر پہلے باپ کے ساتھ مزدوری کرنے لگا اور پھر […]

توروالی-انگلش ڈکشنری برائے طلبہ کا جائزہ

Blogger Zubair Torwali

ہمارا، ادارہ برائے تعلیم و ترقی (آئی بی ٹی)، کا عزم ہے کہ حالات جس قدر بھی ناساز ہوں اور وسائل ناپید ہوں، ہم نے اپنی محبوب مادری زبان کے احیا اور فروغ کے لیے کسی بھی صورت میں کام جاری رکھنا ہے، اور اپنے لوگوں کے لیے اور تعلیمی، علمی و تحقیقی حلقوں کے […]

کاندید (تبصرہ)

Blogger Aqsa Sarfaraz

تبصرہ نگار: اقصیٰ سرفراز  خوف زدہ، حواس باختہ،گُم صم، لہولہان اور لرزہ براندام کاندید خود سے سوال کرتا ہے: ’’اگر یہی بہترین دنیا ہے، تو اس سے بدتر کون سی ہوگی؟ مجھے جو کوڑے لگے ہیں، اُنھیں تو مَیں نظر انداز کرسکتا ہوں۔ اس لیے کہ اس سے قبل بلغاریوں نے بھی میرے ساتھ ایسا […]

بھوکی سڑک (تبصرہ)

Blogger Tariq Ahmad Khan

تبصرہ نگار: طارق احمد خان  ’’بھوکی سڑک‘‘ دراصل ’’بین اوکری‘‘ (Ben Okri) کے بکر پرائز وننگ ناول "The Famished Road” کا اُردو ترجمہ ہے، جسے راشد اشرف نے اُردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔ ’’بین اوکری‘‘ نائجیریا سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن آج کل لندن میں مقیم ہیں۔ اگر آپ نے مارکیز کا ’’تنہائی کے […]

کتاب، لوگ اور سوشل میڈیا

Blogger Zaheer ul Islam Shahaab

عثمان سہیل صاحب کی ایک حالیہ تحریر کا مفہوم یہ سمجھ آیا ہے کہ جب کبھی وہ کوئی کتاب پڑھتے ہیں، تو دل کرتا ہے کہ فیس بک پر اس کے اقتباسات بھی شیئر کرتے رہیں، لیکن پھر لگتا ہے کہ یہ محض دوستوں کی نظر میں خود کو ایک انٹیلیکچول ثابت کرنے کی آرزو […]

اسرائیل میں یہودی بنیاد پرستی

تبصرہ نگار: فرخ سہیل گوئندی زیرِ تبصرہ کتاب ’’اسرائیل میں یہودی بنیاد پرستی‘‘ دو یہودی مصنفین کی تحقیقی اور معلوماتی کتاب ہے۔ یہ جناب اسرائیل شحاک اور نارٹن میزونسکی کی مشترکہ کاوش ہے۔ اسرائیل شحاک پولینڈ میں اپنی والدہ کے ہم راہ ایک نازی کیمپ صرف اس بنیاد پر قید کردیے گئے کہ وہ یہودی […]

ناروے کی لوک کہانیاں (تبصرہ)

Norwegian Folktales, Book Review

تبصرہ نگار: منیر فراز  ناروے میں مقیم شگفتہ شاہ صاحبہ نے اپنی ترجمہ کی ہوئی کتاب ’’ناروے کی لوک کہانیاں‘‘ بڑے خلوص و اہتمام کے ساتھ مجھے بھیجی ہے۔ یہ چند مہینوں میں اُن کی ترجمہ کی ہوئی دوسری کتاب ہے، جو غیر ملکی ادب کے تراجم پڑھنے والوں کی ’’بُک شلف‘‘ کی زینت بنی […]

سوامی وویک آنند کی کتاب ’’کرما یوگا‘‘ کا مختصر جائزہ

یہاں لفظ کرما کا مطلب عمل (Action) ہے (البتہ کرما کے ایک اور معنی مکافاتِ عمل بھی ہیں)، تمام چھوٹے اور بڑے عمل، ہماری سوچ، بولنا اور عمل کرنا سب ’’کرما‘‘ میں شامل ہوتا ہے۔ کتاب ’’کرما یوگا‘‘ میں سوامی وویک آنند صاحب نے کام کو اچھے اور بہتر انداز میں کرنے کا فلسفہ اور […]

افغانستان کا نوحہ (تبصرہ)

تبصرہ نگار: نوشابہ کمال  کافی پہلے کہیں پڑھا تھا: ’’جس کا درد، اُسی کا درد…… باقی سب تماشائی‘‘ خالد حسینی کا ناول ’’آ تھاؤزنڈ سپلینڈڈ سنز‘‘ (A Thousand Splendid Suns) پڑھ کر کچھ ایسا ہی احساس ہوتا ہے۔ مختلف عالمی طاقتوں کے لیے افغانستان ایک اکھاڑا تھا، جہاں سب نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ […]

کتابِ میرداد (تبصرہ)

تبصرہ نگار: ارسلان قادر  ایک دن اُوشو سے کسی نے پوچھا کہ کون سی کتاب پڑھنی چاہیے، تو اُوشو کہنے لگے: ’’دیکھیے لوگوں کے گھروں میں لائبریری ہوتی ہے، جب کہ میرا گھر ہی لائبریری تھا، جہاں مَیں رہتا رہا۔ سب کتابیں پڑھ لیں، مگر مَیں آپ کو صرف ایک کتاب پڑھنے کا مشورہ دوں […]

چشم کشا حقائق پر مبنی عاصم سجاد اختر کی کتاب

عاصم سجاد اختر کی کتاب "The Struggle for Hegemony in Pakistan” پڑھتے ہوئے جابجا باقاعدہ رُکنا پڑا، تاکہ خود کو یقین دلا سکوں کہ یہ کتاب پاکستان ہی میں شائع ہوئی ہے اور مصنف اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں……! یہ اس لیے کہ اس مختصر سی کتاب میں ’’سجیلے جوانوںـ‘‘ کے […]

کتاب ’’فکری روایات‘‘ کا اجمالی جائزہ

اردو یا پشتو میں کسی کتاب کا مطالعہ کروں…… اور صرف کیے گئے وقت کو بامعنی پاؤں، تو دوہری خوشی ہوتی ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب کو پڑھنے کے بعد بھی کچھ ایسے ہی احساسات ہیں۔ مصنف جمشید اقبال نے صرف کسی کتاب پر اپنا نام کندہ کرنے اور مصنف کہلائے جانے کے چکر میں اُردو […]

لیو ٹالسٹائی کی کہانیاں (تبصرہ)

تبصرہ نگار: منیر فراز عقیلہ منصور جدون صاحبہ ’’عالمی ادب کے اُردو تراجم‘‘ کے فیس بُک گروپ کی نہایت مصروف ترجمہ نگار ہیں۔ انھوں نے بہت قلیل مدت میں فنِ ترجمہ نگاری پر دسترس حاصل کی اور کئی یادگار افسانے اور امریکی معاشرت کے کئی سماجی اور اہم سیاسی مضامین ترجمہ کرکے پڑھنے والوں تک […]

’’ایک فکشن نگار کا سفر‘‘ (تبصرہ)

ترجمہ: رضوان الدین فاروقی  ضیا فاروقی کا شمار اُردو اَدب کے اُن قلم کاروں میں ہوتا ہے، جن کی پشت پر تقریباً نصف صدی کے تجربات کے نقوش کو آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ جہاں تک اُن کے ادبی سروکار کا معاملہ ہے، تو یہ اُردو زبان و ادب کے اُن شہ سواروں میں […]

شخصی خاکوں پر مشتمل کتاب ’’میرے ہم نوا‘‘ کا مختصر سا جائزہ

اُبھرتے ہوئے نوجوان ادیب اور نثر نگار سجاد حسین سرمد کی شخصی خاکوں پر مشتمل دُوسری کاوش ’’میرے ہم نوا‘‘ گذشتہ دنوں شائع ہوئی، جس میں 12 شخصیات پر خاکے تحریر کیے گئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان شخصیات میں چار زندہ شخصیات پر بھی خامہ فرسائی کی گئی ہے، جو کہ ایک […]

خان فضل الرحمان خاں کا ناولٹ ’’غالب اور ڈومنی‘‘

’’غالبؔ‘‘ نام ہی ایسا ہے جسے پڑھنے کو جی چاہے ۔ جسے کسی گرے ہوئے بندے کو تھپکی دیتے ہوئے ادا کیا جائے، تو وہ اُٹھ کر کھڑا ہو جائے۔ غالبؔ کی زندگی میں ڈومنی کا کردار، اُن کا قمار خانہ چلانا اور خود جوا کھیلنا، پنشن کی اُمید پر لوگوں سے لمبا اُدھار اُٹھا […]

’’کتاب کہانی‘‘ ہم سب کا سچ ہے

تبصرہ: روشی سمیع خان ہم سب کی زندگی میں سب سے خوب صورت چیز خواب دیکھنا ہے، البتہ خواب کی تعمیل کا معاملہ الگ ہے۔ ہر عمر کے خواب الگ ہوتے ہیں۔ بچپن سے جوانی کی دہلیز میں قدم رکھتے ہوئے کیا ہم سب سماجی انقلاب اور بغاوت کے خواب نہیں دیکھتے…… اور پھر اُسی […]

اُوشو کی کتاب ’’تعلیمی انقلاب‘‘ میری نظر میں

تحریر: ایڈوکیٹ ابوبکر گجر  گرو رجنیش (اُوشو) بیسویں صدی کے اک ممتاز فلسفی اور متنازع شخصیت تھے۔ اُوشو نے بہت سے موضوعات پر کتابیں لکھی۔ عورت، جنس، موت، محبت اور زیرِ نظر کتاب ’’تعلیمی انقلاب۔‘‘ کتاب پر تبصرہ دینے سے پہلے اُوشو کا اپنے لکھے اور کہے پر موقف آپ کے سامنے رکھتا ہوں: ’’میری […]