شہزادہ اسفندیار: ہیرو، جسے بھلا دیا گیا

جب بھی میں سوات جاتا ہوں اور چکدرہ ملاکنڈ میں دریا کے پار ایک پہاڑ کی چوٹی پر واقع چرچل پیکٹ کو دیکھتا ہوں، تو یہ مجھے گہرے خیالات میں مبتلا کر دیتا ہے۔ مَیں سوچتا ہوں کہ برطانوی سلطنت میں ایسی کیا خاص بات تھی کہ اس کی دھوپ کبھی غروب نہ ہوئی۔ ان […]
سوات تعلیمی بورڈ کا ’’کارنامہ‘‘

مَیں مؤدبانہ طور پر اس تحریر کو تمام پریزنٹیشن سسٹرز اور اُن کی انسانیت کے لیے بے لوث خدمات کے نام کرتا ہوں۔ خاص طور پر اپنے ذاتی تجربات کے تناظر میں۔ جب پریزنٹیشن سسٹرز کو سوات میں لڑکوں یا لڑکیوں کی تعلیم کے درمیان انتخاب کا اختیار دیا گیا، تو اُنھوں نے ملالہ یوسف […]