شہزادہ اسفندیار: ہیرو، جسے بھلا دیا گیا

Blogger Asim Afandi

جب بھی میں سوات جاتا ہوں اور چکدرہ ملاکنڈ میں دریا کے پار ایک پہاڑ کی چوٹی پر واقع چرچل پیکٹ کو دیکھتا ہوں، تو یہ مجھے گہرے خیالات میں مبتلا کر دیتا ہے۔ مَیں سوچتا ہوں کہ برطانوی سلطنت میں ایسی کیا خاص بات تھی کہ اس کی دھوپ کبھی غروب نہ ہوئی۔ ان […]

سوات تعلیمی بورڈ کا ’’کارنامہ‘‘

Blogger Asim Afandi

مَیں مؤدبانہ طور پر اس تحریر کو تمام پریزنٹیشن سسٹرز اور اُن کی انسانیت کے لیے بے لوث خدمات کے نام کرتا ہوں۔ خاص طور پر اپنے ذاتی تجربات کے تناظر میں۔ جب پریزنٹیشن سسٹرز کو سوات میں لڑکوں یا لڑکیوں کی تعلیم کے درمیان انتخاب کا اختیار دیا گیا، تو اُنھوں نے ملالہ یوسف […]