جنگ ہمیشہ ہتھیاروں کا تاجر جیتتا ہے

Blogger Mehran Khan

پروفیسر ٹائن بی کا قول ہے کہ ’’تاریخ کا سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ تاریخ سے کبھی کسی نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔‘‘اس قول کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر انسانی تاریخ کا منطقی جائزہ لیا جائے، تو جنگ ایک آسیب کی طرح ازل سے انسانوں کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔ انسانوں نے […]

غلامی سے مزدوری تک کا سفر

Blogger Mehran Khan

انسانیت کے ماتھے پر یہ داغ ہمیشہ چمکتا رہے گا کہ کبھی انسان،انسان کی ملکیت ہوا کرتا تھا اور انسان نے انسان کا استحصال کیا ہے۔قارئین! ازل سے انسانوں کی یہ جبلت رہی ہے کہ وہ دوسروں کو زیر کرکے خود کو برتر ثابت کرے اور اُنھیں اپنا غلام بنائے۔ اس لیے انسان تب بھی […]

تورگل ’مخصوص ٹولے‘ کی خواہش کو خبر بنا گیا

Blogger Mehran Khan

انسانی تاریخ میں لفظ کی ایجاد کے بعد شاہوں، بادشاہوں اور عام انسانوں میں رابطہ کا سلسلہ چل نکلا، تو ہدہد سے لے کے کبوتر تک اور قاصد سے لے کے خصوصی ایلچی تک نے انسانوں کے درمیان اس رابطے کو توڑنے نہیں دیا۔ خط و کتابت سے ٹیلی فون تک کا سفر طے ہوا […]

حکومت، امریش پوری ہی سے کچھ سیکھ لے!

Blogger Mehran Khan

ایک وقت تھا کہ انسان غاروں اور جنگلوں میں زندگی کی بقا کی خاطر مل جل کر خاک چھاننے پر مجبور تھا۔ وہ اشاروں کی زبان میں ایک دوسرے سے بات کرتے تھے۔ شکار پر گزارہ کرتے تھے۔شکار بھی کچا ہی کھاتے تھے۔ پھر قدرت ان پر مہربان ہوگئی یا شاید انھوں نے اُکتا کے […]

’’وزیرستان کلچر نائٹ‘‘ آگاہی کی شعوری کوشش

Blogger Mehran Khan

پشاور رنگ روڈ پر "HBK” کے نزدیک واقع چوندرہ شادی ہال اُس وقت کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ ہال کے اندر تل دھرنے کی جگہ نہ تھی۔ باہر بھی ایسا ہی حال تھا۔ ہال کی پارکنگ میں گاڑیاں ہی گاڑیاں تھیں۔ہال کے پچھلے سرے پر جیسے ہی ہماری نظر پڑی، تو ’’اجے دیوگن‘‘ کی مشہورِ […]

سانحۂ پاڑہ چنار اور اندھے مقلدین

Blogger Mehran Khan

مولانا وحید الدین خان اپنی کتاب ’’تعمیرِ انسانیت‘‘ (انسانیت کی تعمیر میں اسلام کا حصہ) میں یہ واقعہ لکھتے ہیں کہ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ میں تھے، ایک روز آپ نے دیکھا کہ قریب کے راستے سے ایک جنازہ گزررہا ہے۔ لوگ ایک میت اُٹھائے ہوئے اس کو قبرستان کی طرف […]

نیم زاد (تبصرہ)

Blogger Mehran Kkhan

مَیں کتابیں پڑھنا پسند کرتا ہوں، لیکن کسی کتاب پر لکھنے اور تبصرہ کرنے کا مَیں ہرگز قائل نہیں ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ کسی کتاب پر کچھ لکھنے سے ہم اس کے لفظوں کو پامال کرکے اس کے تقدس کو پاؤں تلے روند کے اسے ایک طرح سے بے آبرو کر دیتے ہیں۔ کچھ […]

فضل حکیم کو سٹیج سے کیوں اُتارا گیا؟

Blogger Mehran Khan

قارئین! جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ 27 ستمبر بہ روز جمعہ نشاط چوک میں ’’سوات قومی جرگہ‘‘ کے زیرِ سایہ کام یاب اور تاریخی احتجاج ہوا۔ یاد رہے احتجاج سے ایک روز پہلے ڈپٹی کمشنر سوات نے سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا، لیکن پھر بھی اس احتجاج میں عام عوام، صحافی، […]

عوامی نیشنل پارٹی زوال کا شکار کیوں؟

Blogger Mheran Khan

اسفندیار ولی خان کے سپوت اور راہ برِ تحریک خان عبد الولی خان کے نواسے ایمل ولی خان جب سے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ بنے ہیں، تب سے گاہے گاہے اُن پر تنقید ہوتی رہتی ہے۔ تنقید کی وجہ اُن کے متنازع بیانات ہیں۔ وہ ہمیشہ کچھ نہ کچھ ایسا کہتے رہتے ہیں جس […]

یہ امن کی خاطر پُرامن لڑائی ہے

Blogger Mehran Khan

سوات پولیس اور دوسرے سیکورٹی اداروں کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کچھ روز پہلے ’’بنڑ پولیس سٹیشن، مینگورہ‘‘ پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، جس میں ہیڈ کانسٹیبل رحمان اللہ شہید ہوا۔ قارئین، یاد رکھیے گا کہ اگر بروقت آواز نہ اٹھائی گئی، تو یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور نہ […]

احتجاج ہی ذریعۂ نجات ہے

Blogger Mehran Khan

’’دہشت گرد‘‘، ’’دہشت گردی‘‘، ’’بدامنی‘‘، ’’خودکُش دھماکا‘‘، ’’نامعلوم افراد کی فائرنگ‘‘، ’’فوجی آپریشن‘‘ ، ’’جبری گم شدگی‘‘، ’’ماورائے عدالت قتل‘‘، ’’عوامی احتجاج‘‘ اور ان جیسے ڈھیر سارے الفاظ ہیں، جن کے معنی اور مفہوم سے ہم بہت اچھی طرح واقف ہوچکے ہیں۔ کیوں کہ یہ سب ہم سہہ چکے ہیں، سہہ رہے ہیں اور نہ […]