’’کافی ٹھنڈی ہونے سے پہلے‘‘ (جاپانی ادب)

تبصرہ: دانش مرزا یہ ٹوکیو کے ایک چھوٹے سے کیفے کی کہانی ہے، جہاں ’’وقت میں سفر‘‘ (Time Travel) ممکن ہے، مگر کچھ مخصوص شرائط کے ساتھ۔ آپ صرف اُن لوگوں ہی سے مل سکتے ہیں، جو پہلے اس کیفے میں آچکے ہوں۔ آپ حال میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکتے اور آپ کو اپنی کافی […]
’’معین الطریقت‘‘ کا مختصر سا جائزہ

تبصرہ: سیمیں کرن’’معین الطریقت‘‘ جب میرے ہاتھ آئی جو کہ شیخ ابنِ عربی کے رسالہ ’’الامر المحکم المربوط فی ما یلزم اہل طریق اللہ من الشروط‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے اور اسے اُردو قالب میں پروفیسر ڈاکٹر معین نظامی نے ڈھالا ہے۔ وہ خود ایک معروف علمی روحانی خانوادے کے چشم و چراغ ہیں۔ بہت […]
ڈاکٹر انعام الحق جاوید: زندہ جاوید شاعر

ڈاکٹر انعام الحق جاوید لفظوں کے جادوگر تو ہیں ہی، ساتھ میں مخلص دوست، ہم درد انسان اور خوب صورت و خوب سیرت ہیں۔ جو بھی اُن سے ایک بار مل لیتا ہے، پھر بار بار ملنے کی حسرت اُس کے دل میں پیدا ہوتی رہتی ہے۔آج کل کے غم زدہ ماحول میں اُن کی […]
ناول ’’موبی ڈک‘‘ (تبصرہ)

تحریر: عبد اللہ خالد ہرمین میلول (Herman Melville) جو 19ویں صدی کے ایک امریکی مصنف تھے، جن کی کہانیاں سمندری مہمات، انسان کی نفسیات اور قسمت کے کھیل کے گرد گھومتی ہیں۔ 1819ء میں نیویارک میں پیدا ہونے والے میلول نے اپنی جوانی میں مختلف ملازمتیں کیں، لیکن بالآخر سمندر نے اُنھیں اپنی طرف راغب […]
ناول ’’گریٹ ایکسپیکٹ ایشنز‘‘ (تبصرہ)

تحریر: عبد اللہ خالد چارلس ڈکنز 19ویں صدی کے ایک نام ور انگریزی ناول نگار تھے، جنھوں نے زندگی کے تلخ حقائق اور انسانی فطرت کو بے حد خوب صورتی سے قلم بند کیا۔ اُن کی تحریریں محض کہانیاں نہیں، بل کہ سماج کا آئینہ تھیں، جہاں امیری اور غریبی، محبت اور بے حسی، اُمید […]
روسی ادب: فن کی عظمت کا آئینہ

تحریر: وقار کنول روسی ادب کو دنیا میں سب سے زیادہ حقیقت پسند اور انسانی نفسیات کے قریب ترین سمجھا جاتا ہے۔ اس میں انسانی جذبات، اخلاقی کش مہ کش اور زندگی کی تلخ حقیقتوں کو سفاکی کی حد تک ایمان داری سے بیان کیا گیا ہے۔ یہ ادب نہ صرف فلسفے اور نفسیات کے […]
خلیل جبران کی نظم "Fear” کا اُردو ترجمہ

کہتے ہیں، سمندر کی وسعتوں میں اُترنے سے پہلےدریا کے دِل میں اِک ہلچل سی مچتی ہےایک خوف انگڑائی لیتا ہےوہ پلٹ کر اُن گزرگاہوں کو دیکھتا ہےجو اُسے پہاڑوں کے دامنجنگلوں کی تاریکیوںاور بستیوں کے بیچوں بیچخمیدہ راہوں سے گزار کریہاں تک لے آئی ہیںوہ اُن چوٹیوں کو تکتا ہےجہاں سے ہو کر وہ […]
آرتھر شوپن ہاور کا قول اور اس کی وضاحت

تحریر: امیر بادشاہدست قول ملاحظہ ہو: ’’زیادہ تر یہ نقصان ہے، جو ہمیں چیزوں کی قدر کے بارے میں سکھاتا ہے!‘‘یہ قول ہمیں آرتھر شوپن ہاور کے ایک گہرے فلسفیانہ مشاہدے سے روشناس کراتا ہے۔شوپن ہاور ایک 19ویں صدی کے جرمن فلسفی تھے، جنھوں نے زندگی کو ایک بے معنی اور تکلیف دِہ جد و […]
کل ہو نہ ہو (تبصرہ)

تبصرہ: منیر فراز پہلے کی بات اور تھی، جب مَیں نے عقیلہ منصور جدون کے ابتدائی تراجم پڑھے تھے۔ اُس وقت عقیلہ منصور جدون کا تراجم کی صنف میں حرفِ آغاز تھا۔ مَیں سمجھتا ہوں کہ تخلیق کی طرح ترجمہ کا عمل بھی آزاد فضا میں تکمیل کو پہنچے، تو ہی تخلیق کار کی فطری […]
کالی داس کا شہرۂ آفاق ڈراما ’’شکنتلا‘‘

تحریر: ستار طاہر ڈرامے کا فن بہت قدیم ہے اور اس پر بہت کچھ لکھا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں ڈرامے اور تھیٹر کا آغاز کس طرح ہوا اور کون سے ارتقائی مراحل طے کرنے کے بعد آج کہاں پہنچ گیا ہے؟قدیم عہد کے جن ڈراموں کا شہرہ ساری دنیا میں ہے، اُن میں […]
’’مَیں نے سیکھا ہے کہ……!‘‘

تحریر: رومانیہ نور مَیں نے سیکھا ہے کہ دنیا کا بہترین تدریسی مقام ایک بزرگ کے قدموں میں ہے۔مَیں نے سیکھا ہے کہ جب آپ محبت میں مبتلا ہوتے ہیں، تو یہ ظاہر ہوتا ہے۔مَیں نے سیکھا ہے کہ بچے کو اپنی بانہوں میں سلانا دنیا کے سب سے پُرسکون احساسات میں سے ایک ہے۔مَیں […]
اندھوں کا دیس (تبصرہ)

تحریر: ایم عرفان انگریزی ناول نگار "HG Wells” نے زیرِ تبصرہ ناول کو پہلی بار 1936ء میں شائع کیا تھا اور آج بھی یہ باربار چھپ رہا ہے۔اس کہانی میں مصنف ہمیں ایک عجیب و غریب بیماری کے بارے میں بتاتا ہے۔ برف پوش پہاڑوں کے بیچوں بیچ دنیا سے الگ تھلگ ایک کٹے ہوئے […]
اقبالؔ کو عظیم شاعر نہیں مانتا: جونؔ ایلیا

غزل اور دورِ جدید

وہ فہمیدہ ریاض جنھیں میں جانتا ہوں

تحریر: اقبال خورشید وہ میرے لیے ’’گیبرئیل گارسیا مارکیز‘‘ کے کسی کردار کے مانند تھیں۔ ’’تنہائی کے سو سال‘‘ کے کسی کردار کے مانند۔ کردار، جوایک عرصے خوابیدہ رہتا ہے، اُس کے اِرد گرد واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، مگروہ کہیں دکھائی نہیں دیتا…… اور پھر اچانک وہ پوری قوت سے لوٹ آتا ہے اور […]
عابدہ پروین اور ہمارا سماجی رویہ

تحریر: وقاص نعیم اگرچہ ہمارا رویہ ہر لحاظ سے ہی الگ ہے، لیکن فنونِ لطیفہ کے بارے میں بھی ہمارے معاشرے کا رویہ بہت عجیب ہے۔ اس عجیب رویے کی زَد میں آنے والی اِک فن کارہ عابدہ پروین بھی ہیں، جن پر قدرے زبردستی کا ’’صوفی رنگ‘‘ چڑھا کر اُن کی گائیکی کو محدود […]
پنجاب میں برسات

تحریر: خوشونت سنگھ پنجاب میں گرمی کی شدت ماہِ اپریل کے اواخر سے جون کے مہینہ کے اختتام تک رہتی ہے اور پھر بارشوں کی آمد ہوجاتی ہے۔ مون سون (برسات) کی آمد شان دار ہوتی ہے، جس کا آغاز برساتی پرندے کوئل کی آوازوں سے ہوتا ہے، جو گرد آلود میدانوں کو اپنی دکھ […]
کھانے کی لذت اور اپنا اپنا ہاتھ

میں محلہ گڑھیا میں رہتا تھا، تو وہاں میرے پڑوس میں مسلمانوں کا ایک شریف گھرانا تھا۔ دہلی کے مسلمانوں کے ہاں اُرد کی ایک خاص قسم کی دال پکا کرتی ہے، جسے پھریری دال کہتے ہیں۔ یہ دال بے حد لذید ہوتی ہے۔ اُس گھر میں جب یہ دال پکتی، تو گھر کی مالکہ […]
شاعر کی موت (افسانہ)

رات اپنے تاریک بازو کائنات پر پھیلا چکی تھی۔ فضا پر سناٹا طاری تھا۔ برف گر رہی تھی۔ لوگ اپنے مکانوں محلوں اور جھونپڑیوں میں گھسے ہوئے تھے۔ راستے ویران اور سڑکیں سنسان تھیں۔ شہر سے باہر ایک نواحی بستی میں دوسرے مکانات سے الگ ایک ٹوٹی پھوٹی جھونپڑی میں ایک نوجوان اپنی زندگی کے […]
جان ملٹن کی ’’گم شدہ جنت‘‘

پیدایش: 1608ء انتقال: 1674ء جان ملٹن (John Milton) انگریزی ادب کا ایک بڑا شاعر ہے، جسے شیکسپیئر کے بعد دوسرا درجہ دیا جاتا ہے۔ اُس نے اعلا تعلیم کیمبرج یونیورسٹی سے حاصل کی اور پھر اپنے باپ کے دیہاتی مکان میں تنہائی اختیار کرکے چھے سال تک اُن تمام علوم کا مطالعہ کیا، جو اُس […]
’’ودرنگ ہائٹس‘‘ عشقِ بلا خیز کی داستاں

تبصرہ: انور مختار شہزاد حسین بھٹی صاحب ’’ہم سب بلاگ‘‘ پر اس ناول کے بارے میں لکھتے ہیں کہ ایملی کا ناول ’’ودرنگ ہائیٹس‘‘ پہلی بار 1847ء میں ایلس بیل کے قلمی نام سے شائع ہوا، لیکن 1850ء میں شائع ہونے والا ایڈیشن ان کے حقیقی نام سے چھاپا گیا۔ یہ ناول گوتھک فکشن ہے […]